معرفت ربانی بوسیلہ سرور کونینﷺ اور انتقال نور بذریعہ تصوف و طریقت

خانقاہ نقشبندیہ چشتیہ قادریہ سہروردیہ چھوہر شریف ہری پور ہزارہ پاکستان میں پیر طریقت رہبر شریعت محمد اجمل خان مصطفائی نقشبندی چشتی قادری سہروردی اویسی مدظلہ العالینے انسان کی تخلیق، معرفت ربانی بوسیلہ سرور کونینﷺ اور انتقال نور بذریعہ تصوف و طریقت کی شرعی حقیقت پر درس دیا۔ ذیل میں وڈیو درس ملاحظہ فرمائیں۔

قرآن الکریم، حدیث مبارکہ اور اکابرین امت کی تعلیمات کی روشنی میں زیر بحث بننے والے اہم نکات ذیل میں دیئے گئے ہیں:۔

  • تخلیق انسانی کا بنیادی مقصد اللہ تعالی رب العزت کی پہچان ہے
  • اللہ تعالی رب العزت نے اپنی پہچان کے لیے آقا کریمﷺ کی ذات اطہر و اقدس کو وسیلہ وواسطہ کے طور پر نورانی شکل میں تخلیق کیا اور پھر آقا کریمﷺ کے نور اطہر و اقدس سے ساری کائنات کی تخلیق کی۔
  • اللہ تعالی رب العزت کی امانتیں کیا ہیں
  • اللہ تعالی رب العزت کی پہچان کی حقیقت کیا ہے
  • اللہ تعالی رب العزت کی پہچان کے لیے انتقال نور کی کیا حقیقت ہے
  • آقا کریمﷺ کے زمانہ اور اس کے ساتھ ساتھ باقی انبیاء کرام علیھم السلام اور بعد میں صحابہ، تابعین و تبع تابعین کے زمانہ اور اولیاء کرام کے ادوار میں تصوف، طریقت اور صوفی ازم کے ذریعے اللہ تعالی کی امانتوں کا حصول اور اللہ تعالی رب العزت کی پہچان و معرفت کا ثبوت۔
  • تصوف کے ذریعے ہی آقا کریمﷺ کی ذات اطہر و اقدس کے قلب اطہر سے نور ربانی کی نور چینی ممکن ہے۔

یہ روحانی و وجدانی درس یکم ربیع الاول شریف مورخہ 01 نومبر 2019 کو دیا گیا۔

پیر طریقت رہبر شریعت محمد اجمل خان مصطفائی نقشبندی چشتی قادری سہروردی اویسی مدظلہ العالی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔ آپ مدظلہ العالی سے رابطہ کے لیے یہاں کلک کریں

ہمارے یوٹیوب چینل کو بھی سبسکرائب کریں تاکہ ہر نئ وڈیو آپ کو فوراً مل جاۓ۔

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *